حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، پاکستان کے شہر کراچی میں 4 اگست کو معروف عالم دین علامہ سیّد شہنشاہ حسین نقوی کی صدارت میں ملت جعفریہ کی نمایاں شخصیات کا نمائندہ اجلاس منعقد ہوا۔
رپورٹ کے مطابق کراچی کی شیعہ تنظیموں ، نمایاں شخصیات و اسکاؤٹس گروپ کا ایک نمائندہ اجلاس علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی کی زیر صدارت منعقد کیا گیا۔ جس میں عشرہ محرم الحرام 1445ھ کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔
اس اجلاس میں علامہ سیّد حیدر عباس عابدی، سرور علی (پاک محرم)، ایس ایم نقی (مرکزی تنظیم عزاداری)، سیّد شبر رضا (جعفریہ الائنس)، سیّد شمس الحسن شمسی (مرکزی تنظیم عزا)، سید محمد مہدی (بوتراب اسکاؤٹ)، غیور عباس عابدی (آئی ایس او)، علامہ مبشر حسن (ایم ڈبلیو ایم) سمیت دیگر نے شرکت کی۔
علامہ شہنشاہ نقوی نے شرکاء اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: حضرت امام حسین علیہ السلام، اس حدیث مبارکہ "انَّ الْحُسَیْن مِصْباحُ الْهُدیٰ وَ سَفینَهُ النِّجاۃ"، یعنی "حسین ہدایت کا چراغ اور کشتیِ نجات ہیں" کی روشنی میں انسانیت کی فلاح و کامیابی کا عظیم ذریعہ ہیں۔
انہوں نے کہا: پاکستان اور بالخصوص سندھ کراچی کی منعقدہ عزاداری میں سوزخواں، سلام گزار، خطباء و ذاکرین، نوحہ خواں، ماتمی اور ذی وقار شرکاءِ مجالس کے لئے دعاگو ہیں جنہوں نے خلوص اور دیانت داری، اپنی صلاحیتوں اور شرکت سے اپنی اس عبادت کو بارونق بنایا، اس عبادت کی تکمیل میں وزیراعلیٰ سندھ، گورنر سندھ اور ان کے زیرنگرانی کام کرنے والے تمام اداروں، حفاظتی ادارے، محکمہ پولیس، کمشنر، ڈپٹی کمشنرز، انتظامی اور شہری اداروں اور اسکاؤٹ گروپس، پاک فوج کے مختلف شعبہ جات اور پاکستان رینجرز کی خدمات کا اعتراف کرتے ہیں، البتہ بعض اداروں مثلاً محکمہ برق و توانائی (مثلاً کے الیکٹرک) نے ہمیں مایوس کیا اِسی طرح جن اداروں کی کارکردگی اچھی تھی انہیں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے۔
علامہ شہنشاہ نقوی نے مزید کہا: ہم اندرون سندھ نوشہرو فیروز موضع پُھل میں ناخوشگوار حالات سے آزردہ خاطر ہیں، سندھ اور پنجاب میں عزاداروں پر ایف آئی آرز کے اندراج قابل تشویش و مذمت ہے، اداروں کو فورتھ شیڈول اور بے سر و پا FIR کے حوالے سے رویوں کی اصلاح کرنا چاہیئے۔